Halloween Costume ideas 2015

ملک میں خواتین کی فٹبال کو فروغ

نئی دہلی۔  نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)  وجے گوئل نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ بھارتی خواتین کی قومی ٹیم کا درجہ فی الحال ایف آئی ایف اے کے ذریعے 54 واں طے کیا گیا ہے جبکہ مردوں کی ٹیم کو 132ویں مقام پر رکھا گیا ہے۔ 

 وجے گوئل نے بتایا کہ کھیل کود کی ترقی اور فروغ کا کام ، بنیادی طور پر متعلقہ قومی کھیل کود فیڈریشن (این ایس ایف) کی ذمہ داری ہوتا ہے۔ حکومت نے آل انڈیا فٹبال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) کے لئے یہ فیصلہ کیا ہے کہ یہی این ایس ایف کی حیثیت سے کام کرے گی اور ملک میں فٹبال کے کھیل کو بڑھاوا دے گی۔ اے آئی ایف ایف نے مطلع کیا ہے کہ اُن کے ذریعے ملک میں خواتین کے فٹبال کو فروغ دینے کے لئے درج ذیل اقدامات کئے گئے ہیں۔ 

1. بھارتی خواتین کی لیگ ( آئی ڈبلیو ایل) 17-2016 میں شروع کی گئی ہے۔ ملک کی مختلف ریاستوں کی 25 ٹیموں نے اس لیگ میں حصہ لیا ہے۔ آئی ڈبلیو ایل کے بارے میں منصوبہ یہ ہے کہ اسے باقاعدہ اور سلسلے وار سالانہ اصلاح کے تحت رکھتے ہوئے ہر سال منعقد کرایا جائے۔ 

2. لڑکیوں کے اسکول، فزیکل ایجوکیشن کی خواتین اساتذہ کو شامل کرکے بنیادی سطح پر سلسلے وار سرگرمیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے اور یہ تمام تر اہتمام ‘ایف آئی ایف اے اپنے نصب العین کے تحت پروگراموں کے لئے جئیں’ اور علیحدہ سے بھی کیا جاتا ہے۔ اے آئی ایف ایف کے تحت منعقد کرائے جانے والے کوچ ایجوکیشن کے معاملے میں خواتین امیدواروں کی نشستیں کوچ ایجوکیشن کے تمام کورسوں یعنی نصابوں میں مخصوص رکھی جاتی ہیں۔ 

3. سب جونیئر، جونیئر، سینئر خواتین کی قومی فٹبال چمپئن شپ اور اس کے بعد اسکاؤٹنگ کا اہتمام ہر سال کیا جاتا ہے۔ 

4. بھارت نے 2016 میں ایس اے ایف ایف چمپئن شپ کے دونوں مقابلے اور 2015 میں منعقدہ جنوب ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ 

5. 17-2016 کے لئے خواتین کے لئے اے آئی ایف ایف اور مردوں کے فٹبال کے لئے بالترتیب 7.78 کروڑ اور 17.77 کروڑ روپے کی رقم کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ 

6. بھارتی خواتین بھی یعنی آئی ڈبلیو ایل ایک ایسا اہتمام ہوتا ہے جس کے تحت نجی فرنچائز والی پرائیوٹ ٹیمیں شہر کی سطح پر حصہ لیتی ہیں۔ اس سلسلے میں حکومت کا کوئی دخل نہیں ہوتا۔ 

آل انڈیا فٹبال فیڈریشن نے اطلاع دی ہے کہ ناظرین کی تعداد بڑھانے کے لئے انھوں نے اپنے طور پر درج ذیل اقداما ت کئے ہیں۔ 

1. انڈین ویمن لیگ 17-2016 کے تمام میچوں کے لئے لائف فیس بک اسٹریم کا انتظام کیا گیا۔ یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ لائیو اسٹریمنگ کے تحت ناظرین کی کم از کم تعداد فی میچ 32 ہزار اور زیادہ سے زیادہ تعداد 64 ہزار رہی ہے۔ 

2. آئی ڈبلیو ایل کا آغاز دلی میں تمام بڑے میڈیا ہاوسز کے صحافیوں کی موجودگی میں کیا گیا تھا اور اس کے نتیجے میں اس تقریب کو میڈیا کی اچھی خاصی توجہ حاصل ہوئی۔ ایک جاری و ساری عمل کے طور پر بھی عوام تک رسائی حاصل کرنے کے لئے لگاتار پیمانے پر پرنٹ میڈیا اور سوشل میڈیا کوریج بھی فراہم کرایا گیا تھا۔ 
Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget