Halloween Costume ideas 2015

سووچھ بھارت مشن کے تحت صفائی ستھرائی کی صورت حال میں نمایاں بہتری

نئی دلّی ، شہری ترقی کی وزارت کے ذریعہ روا ں سال جنوری ۔ فروری میں صفائی ستھرائی سے متعلق شہروں اور قصبوں کے 18 لاکھ سے زائد شہریوں پر مشتمل چھ سوالات پر مبنی اب تک کے سب سے بڑے سیمپل سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران صفائی ستھرائی کی صورت حال میں نمایاں بہتری واقع ہوئی ہے اور ’’ سووچھ بھارت ،، کے ذریعہ بہتری کی جانب واضح 
تبدیلی رونما ہو رہی ہے ۔ 

سووچھ سرویکشن ۔ 2017 کے نتائج اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ سووچھ بھارت مشن کے زیر اہتمام کئے گئے اقدامات سے شہری علاقوں میں صفائی ستھرائی کی صورت حال پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔ کوالٹی کونسل آف انڈیا کے ذریعہ 434 شہروں اور قصبوں کے 17500 مقامات ، 2680 رہائشی مقامات ،، 2680 تجارتی مقامات اور 2582 کمرشیل ا ور عوامی بیت الخلاؤں کا موقع پر بذات خود معائنہ کیا اور تیسرے فریق کے ذریعہ زمینی سطح پر صفائی ستھرائی کی صورت حال کا تجزیہ کرایا ۔ 

شہری ترقی کے وزیر  وینکیا نائیڈو ، جنہوں نے وزارت کے عملے اور سروے کرنے والوں سے سروے سے حاصل شدہ حقائق پر تفصیلی تبادلہ خیال کے بات ٹوئیٹ کرتے ہوئے آج کہا کہ ’’ سروے کے نتائج نہایت حوصلہ افزا ہیں ۔ گزشتہ ایک سال کے دران صفائی ستھرائی کی صورت حال میں نمایاں بہتری کا مظہر ہیں ۔سووچھ بھارت کے اثرات اپنی مثال آپ ہیں اور ظاہر ہیں ۔ رواں ہفتے جمعرات کو 434 شہروں اور قصبوں کو سووچھ رینک دینے کا اعلان کیا جائے گا ۔

دو ماہ طویل سروے کے دوران کل 37 لاکھ سے زائد شہریوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ سووچھ سرویکشن ۔ 
2017 سے حاصل شدہ حقائق درج ذیل ہیں : ۔
* 83 فیصد سے زائد افراد نے گزشتہ سال کے مقابلے میں اپنے علاقوں کو زیادہ بہتر صاف ستھرا بتایا ۔ 

* 82 فیصد افراد نے صفائی ستھرائی کے بنیادی ڈھانچے اورخدمات مثلاً کوڑے دانوں کے دستیابی میں اضافہ اور ٹھوس 
کچرے کو گھر گھر سے اکٹھا کرنے میں بہتری ۔
* 80 فیصد افراد نے کمیونٹی اور عوامی بیت الخلاؤں کو زیادہ بہتر بتایا ۔
* 404 شہروں اور قصبوں کےً ٓ 75 فیصد علاقوں کے افراد نے صفائی ستھرائی کی صورت حال کو معقول حد تک بہتر بتایا ۔
* 185 شہروں کے ریلوے اسٹیشنوں کے گرد و نواح مکمل طور صاف ستھرے ۔
* 75 فیصد عوامی اور کمیونٹی بیت الخلاء روشن دانوں ، کوڑے دانوں اور پانی کی فراہمی سے آراستہ پائے گئے ۔ 
* 297 شہروں اور قصبوں کے 80 فیصد حصے میں ٹھوس کوڑا گھر گھر سے اکٹھا کیا جا رہا ہے ۔
* 226 شہروں اور قصبوں کے 75 فیصد نامزد تجارتی علاقے میں دوبارجھاڑو لگائی جا رہی ہے ۔ 

* 166 شہروں اور قصبوں میں ٹھوس کوڑے کی نقل و حمل کے لئے جی پی ایس اور آر ایف آئی ڈی پر مبنی گاڑیاں استعمال کی جا رہی ہیں ۔
* 227 شہروں اور قصبوں میں صفائی ستھرائی کے عملے کی آسامیوں دس فیصد سے کم کی تخفیف اور 
* 185 شہروں میں آئی سی ٹی پر مبنی حاضری نگرانی کی جا رہی ہے ۔
اس سروے نے زنانہ ، مردانہ ، بچوں اور معذوروں کے لئے مزید بیت الخلاؤں کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے ۔ 
سروے میں پوچھے گئے سوالات اس طرح ہیں :۔
1 کیا آپ سووچھ سرویکشن ۔ 2017 سے واقف ہیں اور شہروں ؍ قصبوں میں صفائی ستھرائی کے بارے میں خیال ظاہر کرنا چاہتے ہیں ؟ ہاں ؍ نہیں 

2 کیا آپ نے اپنے علاقے کو گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ صاف ستھرا پایا ؟ جی ہاں ، بہت صاف ، گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ بہتر ، جوں کا تو ں ، گزشتہ سال سے بدتر۔

3 کیا بازاری علاقوں میں کوڑے دانوں کی دستیابی میں بہتری ہوئی ہے ؟ جی ہاں ، بہت زیادہ ، قدرے بہتر ، زیادہ تبدیلی نہیں ، گزشتہ سال سے بد تر۔

4 آپ کے گھر سے ٹھوس کوڑے کو لے جانے کا نظام کیسا ہے ؟ زیادہ بہتر ، قدرے بہتر ، کوئی تبدیلی نہیں ، گزشتہ سال سے بد تر ۔

5 کیا بیت الخلاؤں ؍ پیشاب خانوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ؟ جی ہاں ، بہت زیادہ ، قدرے بہتر ، زیادہ تبدیلی نہیں ، قطعی نہیں ۔

6 کیا کمیونٹی اور عوامی بیت الخلاؤں کے رکھ رکھاؤ میں بہتری واقع ہوئی ہے ؟ جی ہاں ، زیادہ بہتر ، قدرے بہتر ، زیادہ بہتری نہیں ، کوئی تبدیلی نہیں ، گزشتہ سال سے بد تر ۔

ّ
Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget