نئی دہلی، کیمیکل اور کیمیاوی کھاد کے وزیر منسکھ لال منڈاویا نے راجیہ سبھا میں نیم کی پرت والے یوریا کے فوائد کے بارے میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے بتایا کہ زراعت، تعاون اور کسانوں کی بہبود کے محکمے، ڈی اے سی اینڈ ایف ڈبلیو نے نیم کی پرت والے یوریا کے اثرات کا جائزہ لینے کیلئے ایک مطالعہ کیا تھا۔ 

 منڈاویا نے اس کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ زراعت کی ترقی اور دیہی تبدیلی کے مرکز (اے ڈی آر ٹی سی)، بینگلوروکو ڈی اے سی ایف ڈبلیو نے اپنی رپورٹ پیش کردی ہے۔ اور اس مطالعے کی تفصیلات کچھ اس طرح ہیں: 

0 مٹی کی زرخیزی میں بہتری۔ 

1 پودوں کے تحفظ کیلئے کیمیکل کے استعمال کی لاگت میں کمی۔ 

2 کیڑے مار ادویات کے استعمال اور پودوں میں بیمارے کے حملے میں کمی۔ 

3 دھان، گنا، جو، سویا بین، ارہر اور مسور کی دال کی پیداوار میں بالترتیب 5.79 فیصد، 17.5 فیصد، 7.14 فیصد ۔ 7.4 فیصد اور 16.88فیصد کا اضافہ۔ 

4 صرف نیم کی پرت والے یوریا کی پیداوار اور تقسیم کی لازمی پالیسی متعارف کرائے جانے کے بعد کسانوں میں یوریا کے استعمال میں کمی آئی ہے اور اس کا غیر مقاصد سے زیادہ استعمال ہونے لگا ہے۔ 

وزیرموصوف نے کہا کہ 2015-16 اور رواں سال کے دوران یوریا کی دستیابی ضرورت اور فروخت سے کافی زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ کچھ ریاستی حکومتوں نے اپنی ضرورتوں میں کمی کی ہے جبکہ اس سے پہلے انہوں نے کیمیائی کھاد کیلئے زیادہ ضرورت کا اظہار کیا تھا۔ کسی بھی ریاستی حکومت کی طرف سے اس کی کمی کی کوئی رپورٹ نہیں ملی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیم کی پرت والے یوریا کے دوسرے استعمال میں لانے کی روک تھام میں مدد ملی ہے۔ 

ملک میں نیم کی پرت چڑھے یوریا کے استعمال کا پس منظر بیان کرتے ہوئے وزیر موصوف نے بتایا کہ 2 جون 2008 کو حکومت نے ایک پالیسی نوٹیفائی کی تھی جس میں نیم کی پرت چڑھے کیمیائی کھات اور بغیر پرت والی کیمیائی کھاد کی ملک میں دستیابی کی ہمت افزائی کی گئی تھی۔ ملک میں کیمیائی کھاد بنانے والوں کو اپنی کل پیداوار کا 20 فیصد حصہ سبسڈی والے فرٹیلائزکے طور پر پیدا کرنے کی ضرورت تھی۔ اس کے بعد 11 جنوری 2011 کو ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے نیم کی پرت والے یوریا کی زیادہ سے زیادہ پیداوار کی حد کو 30 فیصد سے بڑھا کر 35 فیصد کردیا گیا تھا۔ 

 منڈاویا نے کہا کہ حکومت نے 24 مارچ 2015 کو ملک میں یوریا پیدا کرنے والوں کیلئے یہ لازمی کردیا تھا کہ وہ اپنی سبسڈی والے یوریا کی 75 فیصد پیداوار نیم کی پرت چڑھے یوریا کے طور پر کریں۔